About

Administration

Academics

Admissions

Campuses

Campus Life

Quick Links

IUB, BCCI, government organizations and media members organized Industry Academia Dialogue on Budget 2024-25

پی آر او نمبر 199/24
مؤرخہ 08.06.2024
ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور 
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور بہاولپور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام آئندہ مالیاتی بجٹ پر انڈسٹری اکیڈمیا ڈائیلاگ کا انعقاد کیا گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنس اینڈ کامرس نے کہا کہ یونیورسٹی کا کام کمیونٹی کے اشتراک سے پالیسی سازی ہے جسے سفارشات کی صورت میں حکومت کو بجھوایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جو پاکستان کو مشکل سے نکال سکتا ہے۔ اس سیکٹر کی ترقی سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملے گے اور قیمتی زرمبادلہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے انرجی سیکٹر میں اصلاحات پر زور دیا تاکہ مہنگی بجلی سے نجات حاصل ہو۔ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز نے کہا کہ جامعات ان مشکل معاشی حالات میں بجٹ کی تیاری میں حکومت کی معاونت کر سکتی ہیں۔ انہوں نے علم پر مبنیٰ معیشت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ تعلیم کے لیے خطیر رقم مختص کی جائے۔ درمیانے درجے کے کاروبار میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دیا جائے۔ چوہدری ذوالفقار علی مان صدر بہاول پور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے کہا کہ ملکی سطح پر آمدن اور اخراجات میں توازن بہت ضروری ہے۔ معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے تاکہ بزنس سیکٹر میں غیر یقینی صورت حال کا خاتمہ ہو۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہے۔ گورنمنٹ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ٹیکس فری سکیم کا اعلان کرے۔ عطیہ رحمن ایڈیشنل کمشنر انکم ٹیکس نے کہا کہ تمام شہریوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اقدمات کیے جارہے ہیں۔ ایف بی ار اس حوالے سے اقدامات کررہا ہے۔ صنعت کار ملک اعجاز ناظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور ہماری معیشت کی بنیاد ہے۔ فوری طور پر زرعی ایمرجنسی نافذ کر کے ملک میں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے ذریعے زرعی سیکٹر کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں کمی کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عابد رشید گل چیئرمین شعبہ معاشیات نے تفصیل سے گزشتہ بجٹ کے اعداد و شمار پیش کیے اور آئندہ مالیاتی بجٹ کے لیے سفارشات کا ذکر کیا۔ انہوں نے یونیورسٹی اور انڈسٹری کے درمیان تعاون پر زور دیا۔ پروفیسر ڈاکٹر اریبہ خان چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک اینڈ کمرشل بیکنگ نے پاکستان میں ٹیکس سسٹم پر خصوصی بریفنگ دی اور کہا کہ ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانے کی ضرورت ہے اس وقت انکم ٹیکس کا زیادہ بوجھ سرکاری ملازمین پر ہے۔ انہوں نے فائلر کو ریلیف دینے اور نان فائلر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی سفارش کی تاکہ زیادہ سے زیادہ ٹیکس جمع کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی آمدنی اور صنعت کے فروغ کے لیے برآمدات کو بڑھایا جائے۔ پروفیسر ڈاکٹر آصف نوید رانجھا نے کہا کہ پاکستان میں لوکل باڈی گورنمنٹ کو دوبارہ سے قائم کرنے اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بجٹ کے ثمرات نچلے لیول تک پہنچ سکیں۔ ڈاکٹر شہزاد علی گل سربراہ شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن  نے کہا کہ سمندی معیشت ایک چھپا ہوا خزانہ ہے جو پاکستانی معیشت کو یکسر بدل سکتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں میں مختلف ہنر خصوصا آئی ٹی سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے کہا۔محمد خالد اقبال ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ اینڈ فنانس نے کہا کہ ہمیں اداروں اور عام لوگوں کے درمیان باہمی رابطہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس میں اضافے کے لیے دستاویزی معیشت ضروری ہے ۔ معاشی ترقی کے لیے تمام اقسام کی سبسڈی کا خاتمہ، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کا فروغ، ٹیکس کی شرح خصوصا سیل ٹیکس کو 10 فیصد تک لانے کی ضرورت ہے۔ سینئر صحافی مجید اے گل نے کہا کہ حکومت صحت عامہ، تعلیم کے ساتھ ساتھ زرعی سیکٹر کی بحالی پر توجہ دے اور درآمدات اور برآمدات میں توازن کے ساتھ ساتھ اسمگلنگ کی روک تھام کی جائے۔ صحافی نصیر احمد ناصر نے سودی معیشت کے خاتمہ پر زور دیا۔ ڈاکٹر شہزاد احمد خالد ڈائریکٹر میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز نے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر کی ہدایت پر منعقد کیے گئے اس اکیڈیما اور اندسٹری ڈائیلاگ کا مقصد معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے حکومت، صنعت اور یونیورسٹی کے درمیان ڈائیلاگ کا فروغ ہے۔ قومی ترقی کے لیے اکیڈمیا انڈسٹری اور دیگر سیکٹر میں تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ فاطمہ مظاہر نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن سیکٹر کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا جائے کیونکہ یونیورسٹیاں ہی ملک کی سماجی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ احمد بلال سابق سینئر نائب صدر بہاول پور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے کہا کہ سیاحت بھی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے اور بہاول پور سماہی سیاحت کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ملک محمد منیب ملک سابق نائب صدر بہاول پور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے کہا کہ صنعتوں سے وابستہ سرکاری اداروں کو پیچیدہ سسٹم کی بجائے آسان، شفاف سسٹم خصوصا ون ونڈو آپریشن شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبدالستار ظہور ی خزانہ دار، محمد شجیع الرحمن رجسٹرار، ڈاکٹر ممتاز احمد کانجو ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ اکنامکس، ڈاکٹر عائشہ شوکت ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ اکنامکس، ڈاکٹر مہناز علی ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ اکنامکس، ڈاکٹر مریم عباس سہروردی ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ اکنامکس، ڈاکٹر داؤد نواز لیکچرار شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن، تابندہ خان لیکچرار انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈ منسٹریٹو سائنسز، عائشہ عمر لیکچرار شعبہ اکنامکس، سمیرا عزیز الرحمن لیکچرار شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن، عروبہ کلانچوی لیکچرار شعبہ اکنامکس، ڈاکٹر ندا حسن لیکچرار شعبہ اکنامکس، احمد بلال لودھی لیکچرار شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن، عائشہ بی بی لیکچرار شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن، اویس احمد ڈپٹی خزانہ دار، حنیف احمد سینئر نائب صدر بہاول پور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، عدیل خالد نائب صدر بہاول پور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، سیفل تنویر، انیس الرحمن، خالد محمود، منصورالحق، امین عباسی جیو نیوز، امبر تنصیر سماجی رہنما، علی ضمیر سٹیشن مینجر اے پی پی، نین تارا اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ اینڈ فنانس، فیکلٹی ممبران اور طلبا و طالبات شریک تھے۔

 

budget dialogue 2024 1budget dialogue 2024 3budget dialogue 2024 2

 

© 2023 The Islamia University of Bahawalpur iub.edu.pk.