A Memorandum of Understanding between the Islamia University of Bahawalpur and Aitaddal Foundation District Lodhran
PRO No. 498/23 dated 24.11.2023
Directorate of Public Relations the Islamia University of Bahawalpur
A Memorandum of Understanding between the Islamia University of Bahawalpur and Aitaddal Foundation District Lodhran in connection with two projects "Arabic Translation of Khutbat e Bahawalpur and Training Workshops for Imams and Khutba" was held at Vice Chancellor Secretariat Baghdad ul-Jadeed Campus. Prof. Dr. Naveed Akhtar, Vice Chancellor the Islamia University of Bahawalpur and Muhammad Zohaib, representative of Aitaddal Foundation, signed the memorandum of understanding. Prof. Dr. Sheikh Shafiq ur Rahman Dean Faculty of Islamic and Arabic Studies, Prof. Dr. Shazia Anjum Dean Faculty of Chemical and Biological Sciences, Prof. Dr. Hafiz Shafiq ur Rahman, Director Seerat Chair, Dr. Muhammad Ilyas Khawaja Assistant Professor Department of Arabic and Muhammad Zohaib and Muhammad Majid from Aitaddal Foundation participated in the ceremony. Prof. Dr. Sheikh Shafiq ur Rahman Dean Faculty of Islamic and Arabic Studies welcomed the participants and later he explained the background of these projects and also highlighted the need and importance of it. In which he said that Khutbat e Bahawalpur by Dr. Hameedullah is a unique book on Seerat Tayyaba with a historical background which is not only an example in Pakistan but also an example in the whole world. In this regard, the Islamia University of Bahawalpur, in collaboration with Aitaddal Foundation, will carry out the duty of translating this book into Arabic and delivering it to the universities and libraries of the Arab world so that they can benefit from it. Similarly, highlighting the project of imams and preachers' workshops, it should be said that the political and religious tension between individuals in the society is increasing day by day. Muhammad Zohaib patronized these projects. He called it a place of happiness. He also thanked the university administration. It also said that the foundation is working on projects of fundamental importance such as providing education, health and clean water. He said that we feel fortunate that we are getting an opportunity to play a role in this program. Later, Prof. Naveed Akhtar, Vice Chancellor, appreciated both the projects and welcomed the support of Aitaddal Foundation and also appreciated these projects of the Foundation. Prof. Dr. Shazia Anjum, Dean, Faculty of Chemical and Biological Sciences, also appreciated both the projects and termed them as the need of the hour and of extraordinary importance.
پی آر او نمبر498 /23
مورخہ 24.11.2023
ڈائریکٹورٹ آف پبلک ریلیشنز، اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور
بہاول پور (پ)دی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاول پور اور اعتدال فاؤنڈیشن ضلع لودھراں کے مابین دو پروجیکٹس ”خطبات بہاول پور کا عربی ترجمہ اور ائمہ و خطباء کی تربیتی ورکشاپس“ کے سلسلے میں مفاہمتی یادداشت کی تقریب وائس چانسلر سیکریٹریٹ بغداد الجدید کیمپس میں منعقد ہوئی۔ پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور محمد زوہیب نمائندہ اعتدال فاؤنڈیشن نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔ تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عریبک اسٹڈیز، پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز، پروفیسر ڈاکٹر حافظ شفیق الرحمن، ڈائریکٹر سیرت چیئر، ڈاکٹر محمد الیاس خواجہ اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ عربی اور اعتدال فاؤنڈیشن کی نمائندگی کے لیے محمد زوہیب اور محمد ماجد نے شرکت کی۔ پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عریبک اسٹڈیز نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور بعدازاں انہوں نے ان پراجیکٹس کا پس منظر بیان کرنے کے ساتھ اس کی ضرورت و اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ خطبات بہاول پور از ڈاکٹر حمید اللہ وہ تاریخی پس منظر رکھنے والی سیرت طیبہ پر منفرد کتاب ہے جو نہ صرف پاکستان میں اپنی مثال آپ ہے بلکہ پوری دنیا میں اس کی مثال دی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور، اعتدال فاؤنڈیشن کے اشتراک سے اس کتاب کا عربی ترجمہ کرکے اسے عرب دنیا کی یونیورسٹیوں اور لائبریریوں تک پہنچانے کا فریضہ سر انجام دیں گے تاکہ وہ اس سے کماحقہ استفادہ کرسکیں۔ اسی طرح ائمہ و خطباء کی ورکشاپس کے پروجیکٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے یہ بتایا کہ معاشرے میں افراد کا آپس میں سیاسی و مذہبی تناؤ روز بروز بڑھ رہا ہے۔ اس سلسلے میں یقیناً بڑے اداروں کی ذمہ داری بنتی کہ وہ اس تناؤ کو ختم کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔ تو اس سلسلے میں اعتدال فاؤنڈیشن کے ساتھ ہی اسی مجلس میں اس یاداشت پر بھی دستخط ہوئے کہ ائمہ وخطباء کی سیرت چیئر دی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاول پور کے تحت سیرت نبوی ﷺ کی روشنی میں انکی تربیت کی جائے تاکہ وہ معاشرہ میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ ساتھ ہی آپ نے یہ فرمایا کہ گزشتہ سال سیرت چیئر دی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام ائمہ و خطباء کی دو روزہ ورکشاپ منعقد ہوئی جس میں شرکاء کی جانب سے یہ آراء آئیں کہ اس سلسلے میں محکمہ اوقاف کے تحت کام کرنے والے ائمہ وخطباء کی یونیورسٹی کے اسی فورم سے تربیت کی جائے تاکہ وہ عامۃ الناس تک اپنی بات پہنچاکر انکی اصلاح کی کوشش کر سکیں، اور ساتھ ہی یہ کہا کہ محکمہ اوقاف، اسلامیہ یونیورسٹی کے تربیت یافتہ افراد اس فریضہ کے لیے منتخب کرے۔ محمد زوہیب نے ان پراجیکٹس کی سرپرستی کو خوشی کا مقام اور سعادت قرار دیا۔ نیز انہوں نے جامعہ کی انتظامیہ کا بھی بھرپور شکریہ ادا کیا۔ اور ساتھ ہی یہ بتایا کہ یہ فاؤنڈیشن سردست تعلیم، صحت اور صاف پانی کی فراہمی جیسے بنیادی اہمیت کے حامل پراجیکٹس پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سعادت سمجھتے ہیں کہ اس پروگرام میں کردار ادا کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ بعدازاں پروفیسر نوید اختر وائس چانسلر نے دونوں پراجیکٹس کو خوب سراہا اور اعتدال فاؤنڈیشن کے تعاون کا خیر مقدم کیا اور فاؤنڈیشن کے ان پراجیکٹس کو بھی سراہا، ساتھ ہی انہوں نے یہ بتایا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے رحیم یارخان کیمپس جہاں تقریبا ً بارہ ہزار کے قریب طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں وہاں کا پانی بہت ہی خراب ہو چکا ہے صاف پانی کے ٹینکر خرید کر طلبہ اور اساتذہ کرام کی ضرورت کو پورا کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اعتدال فاؤنڈیشن کے اشتراک سے صاف پانی کی فراہمی کے لیے RO سسٹم لگا دیا جائے تو طلبہ و طالبات اور اساتذہ کرام کی اس بنیادی ضرورت کا سدباب کیا جاسکتا ہے جس پر اعتدال فاؤنڈیشن کے نمائندہ محمد زوہیب نے بھی اس حوالے سے رضا مندی کا اظہار کیا اور ساتھ ہی یہ کہا کہ خیرکے اس کام کا فاؤنڈیشن کے حصہ میں آنا کسی سعا دت سے کم نہ ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز نے بھی دونوں پراجیکٹس کو سراہا اور اسے وقت کی ضرورت اور غیر معمولی اہمیت کا حامل قراردیا۔