A seminar was organized by Faculty of Law, IUB, on the birth anniversary of Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah
PRO No. 488/24 dated 24.12.2024
Directorate of Public Relations Islamia University of Bahawalpur
On the occasion of the birth anniversary of the founder of Pakistan, Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah, celebrations are underway at the Islamia University of Bahawalpur under the direction of Professor Dr. Muhammad Kamran Vice Chancellor. In this regard, special discussions, seminars, lectures, quiz shows and speech competitions were organized in all faculties and campuses. In a special seminar organized by the Faculty of Law, the faculty members said that Quaid-e-Azam, with his enthusiastic leadership, gave the Muslims of India a separate independent state, which became the destination of the Muslims of the subcontinent. The senior teachers highlighted various aspects of Quaid-e-Azam's life and highlighted his political struggle and his central role in the Pakistan movement. The teachers said that it was only through the principles of faith, unity and firm conviction of Quaid-e-Azam that a separate Muslim state was achieved on the map of the world. Even today, by following these principles, we can make Pakistan a great country. A special seminar was organized on the title of Barrister Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah at the Faculty of Law, Islamia University of Bahawalpur. Dean Faculty of Law, Professor Dr. Rao Imran Habib said that the secret of Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah’s success was his principledness. Quaid-e-Azam demonstrated unparalleled professional ability as a lawyer. As a highly successful legal expert, the whole world is convinced of his understanding and insight and even today his legal practices are a beacon for law students. Muhammad Ibrahim Asghar, Judge Banking Court, said in his keynote address at the seminar that a good lawyer should be knowledgeable and insightful. He urged the youth to work hard because the youth are the future of this country. He said that injustice is felt the most in any society, so it is the duty of the judiciary to make decisions with fairness. Dr. Sumiya Khalid, Chairperson, Department of History, and Aas Muhammad, Deputy Director, Students Affairs, Department of Law also addressed the seminar. On this occasion, Sardar Abdul Basit Khan, President, High Court Bar Association, Bahawalpur Member, Punjab Bar, Muhammad Shajiur Rehman Registrar, Miss Farah Aamir, Mian Arif Saeed, Muhammad Muneeb Raza, Department of Law, Fatima Mazahir, Deputy Registrar, Public Affairs, faculty members and students participated in large numbers. The participants said that Quaid-e-Azam won the case for the establishment of a great and independent Muslim state on the planet due to his dedication to the Department of Law, which will always raise the slogan of faith, unity and organization in the world.
پی ار آو نمبر 488/24
مورخہ 24.12.2024
ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور
بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش کے سلسلے میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران وائس چانسلر کی ہدایت پر تقریبات جاری ہیں ۔ اس سلسلے میں تمام فیکلٹیز، کیمپسز میں خصوصی مذاکرے، سیمینار، لیکچر، کوئز شو اور تقریری مقابلے منعقد ہوئے۔ فیکلٹی آف لاء کے زیر اہتمام خصوصی مذاکرے میں اساتذہ کرام نے کہا کہ قائد اعظم نے اپنی ولولہ انگریز قیادت سے مسلمانان ہند کو ایک علیحدہ خود مختار ریاست دلوائی جو برصغیر کے بھٹکتے ہوئے مسلمانوں کی منزل قرار پائی۔ سینئر اساتذہ نے خصوصی لیکچر میں قائد اعظم کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا اور ان کی سیاسی جدوجہد اور تحریک پاکستان میں ان کے مرکزی کردار کو اجاگر کیا۔ اساتذہ کرام نے کہا کہ قائد اعظم کے ذریں صولوں ایمان، اتحاد اور یقین محکم کے زریعے ہی دنیا کے نقشے پر ایک جدا گانہ مسلمان ریاست کا حصول ممکن ہوا۔ آج بھی ان اصولوں پر عمل کرکے ہم پاکستان کو ایک عظیم ملک بنا سکتے ہیں۔ فیکلٹی آف لاء اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بیرسٹر قائد اعظم محمد علی جناح کے عنوان پر خصوصی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ ڈین فیکلٹی آف لاء پروفیسر ڈاکٹر راؤ عمران حبیب نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی کامیابی کا راز اُن کی اُصول پسندی تھی۔ قائد اعظم نے بطور وکیل انتہائی فقید المثال پیشہ ورانہ قابلیت کا مظاہرہ کیا۔ ایک انتہائی کامیاب ماہر قانون کے طور پر ان کی فہم و فراست کی پوری دنیا قائل ہے اور آج بھی ان کی لیگل پریکٹیسز قانون کے طلباء وطالبات کے لیے مشعل راہ ہیں۔ سیمینار سے محمد ابرہیم اصغر، جج بینکنگ کورٹ نے اپنے کلیدی خطبے میں کہا کہ ایک اچھے وکیل کو صاحب علم اور بصیرت ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے وکیل خود اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو محنت پر زور دیا کیونکہ نوجوان ہی اس ملک کا مستقبل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں ناانصافی کو سب سے زیادہ محسوس کیا جاتا ہے اس لیے عدلیہ کا فرض ہے وہ انصاف پسندی سے فیصلے کریں۔ سیمینار سے ڈاکٹر سمعیہ خالد، چئیرپرسن شعبہ تاریخ اور عاص محمد ڈپٹی ڈائریکٹر سٹوڈنٹس آفئیرز شعبہ قانون نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سردار عبدالباسط خان، صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، بہاولپور ممبر پنجاب بار، محمد شجیع الرحمن رجسٹرار، مس فرح عامر، میاں عارف سعید ، محمد منیب رضا شعبہ قانون ، فاطمہ مظاہر ڈپٹی رجسٹرار پبلک افیئرز، فیکلٹی ممبران اور طلباء وطالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ قائد اعظم نے شعبہ قانون سے لگن کی بدولت ہی کرہ ارض پر ایک عظیم اور خود مختار مسلم مملکت کے قیام کا کیس جیتا جو ہمیشہ دنیا میں ایمان، اتحاد اور تنظیم کا نعرہ بلند کرتا رہے گا۔ دریں اثناء شعبہ کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے طلبہ وطالبات کے مابین قائد اعظم کے پورٹریٹ بنانے کے مقابلے منعقد ہوئے اور یونیورسٹی پبلک و ماڈل سکولوں میں بھی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔