About

Administration

Academics

Admissions

Campuses

Campus Life

Quick Links

IUB Kisaan Convention 2020

پی آر او نمبر309/20، مورخہ 07-11-2020
پبلک ریلیشنز آفس، اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور
وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسر چ سید فخر امام نے کہا ہے کہ زرعی شعبہ کی ترقی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس مقصد کے لیے پا لیسی سازی کی جار ہی ہے۔یونیورسٹیاں تحقیق اور جدت کا مرکز ہونے کے باعث ملکی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔زرعی شعبہ کی ترقی، پیداوری صلاحت میں اضافہ،ہائبرڈ بیجوں کی تیاری جامعات میں ہونے والی تحقیق سے ممکن ہے۔سید فخرم امام نے ان خیالات کاظہار اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورمیں منعقد ہونے والے کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر راؤ آصف علی خان،میاں نجیب الدین اویسی،ایم این اے، سیکریٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عتیل،ڈائریکٹر ریسرچ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال، سمیرا ملک ممبر سنڈیکیٹ، مختلف زرعی تحقیقی اِداروں کے سربراہان، بہاول پور کی چاروں تحصیلوں سے آئے ہوئے 300سے زائد کاشتکار، ریسرچرز اور طلباء وطالبات شامل تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جامعہ اسلامیہ میں دوسری مرتبہ آمد اور کسانوں کے لیے منعقد کیے گئے پروگرام میں شرکت انتہائی خوشی کا موقع ہے۔ ہماری 73سالہ تاریخ زراعت کے شعبے میں مختلف دشوار مراحل سے گزرتی ہوئی ترقی کا سفر طے کرتی رہی۔خوراک میں خود کفالت آج بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ ہمارا اصل چیلنج کاشتکارو ں کو ہائبرڈ بیجوں تک رسائی فراہم کرنا ہے جس طرح مکئی کی ہائبرٹ بیجوں سے پیداوار میں دو گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا پڑے گا کہ ہائبرڈبیج جو صرف ترقی یافتہ ممالک اور ملٹی نیشنل کمپنیوں سے حاصل ہوتے ہیں، ہمارے زرعی تحقیقاتی اِدارے خود تیار کر سکیں۔ زراعت کا دوسرا بڑا چیلنج غیر معمولی ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیاں ہیں۔یہی وجہ ہے کہ وزیرا عظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت درخت اُگانے اور جنگلات کا رقبہ بڑھانے پر بھرپور توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ کپاس کی فصل جس کی پیداوار 1995میں 14ملین بیلز تک پہنچ گئی اور اب غیر معمولی کمی سے دوچار ہے۔گندم کا کل زیر کاشت رقبہ 22ملین ایکڑ ہے لیکن خود کفالت کی منزل ابھی بھی دور ہے۔ ہمیں ہائبرڈ بیجوں کے ذریعے زرعی میدان میں بریک تھرو کی ضرور ت ہے اور یہ بریک تھرو یونیورسٹی لیبارٹریوں میں ڈاکٹر محمد اقبال بندیشہ جیسے سائنسدانوں کی محنت سے ممکن ہے۔ انہوں نے کسان کنونشن کے انعقاد پر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر کے اقدامات کو سراہا۔ انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر نے کہا کہ کسان کنونشن کا مقصد پالیسی میکرز، ریسرچرز، زرعی صنعت سے وابستہ افراد اور کسانوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے تاکہ زرعی ترقی کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لائی جا سکیں۔انہوں نے وفاقی وزیر اور دیگر معززین کی جامعہ میں آمد اور کنونشن میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر راؤ آصف علی خان وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ملتان نے کہا کہ فوڈ سیکورٹی کی منزل حاصل کرنے کے لیے کسان کی جدید خطوط پر تربیت اور خوشحالی بہت ضروری ہے۔ موجودہ حالات میں کسان کنونشن کے انعقاد پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور مبارکباد کی مستحق ہے۔ کسانوں کے زرعی مسائل کے ساتھ ساتھ سماجی مسائل کے حل کی طرف توجہ بھی ناگزیر ہے۔ سیکریٹری جناب جنوبی پنجاب ثاقب علی عتیل نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاو ل پور کا کسان کنونشن جنوبی پنجاب کی ترقی کے لیے خوش آئند ہے۔ تمام سٹیک ہولڈرز مل کر زراعت کے مسائل پر گفتگو کر یں گے۔ انہوں نے کہ جنوبی پنجاب کی تینوں ڈویژنوں ملتان، ڈیرہ غازی خان اور بہاول پور کے الگ الگ زرعی مسائل ہیں۔ مثال کے طور پر تحقیق سے پتہ چلا کہ ملتان کے آموں کے باغات زمینی سطح کے پی ایچ لیول کی خراجی کی وجہ سے ختم ہو رہے ہیں۔ کوشش ہے کہ زرعی آفیسر اور اُن کے دفاتر عام کسانوں کی دسترس میں ہوں۔ بائیو پیسٹی سائڈزکی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جار ہے ہیں اور پھلوں کی جدید طریقہ کاشت کے ذریعے اُگاؤ کی کوششیں کی جار ہی ہیں۔ ڈاکٹر خالد عبداللہ کاٹن کمشنر نے کہا کہ کپاس کا زرعی رقبہ 32لاکھ ہیکٹر سے کم ہو کر 24لاکھ ہیکٹر ہو گیا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ کپاس کی مکینیکل چنائی اور فی ایکڑ پودوں کی تعداد 18ہزار سے 50ہزار پودے تک لائی جائے اور ماحولیاتی چیلنجز کا مقابلہ کیا جائے۔ جس کے لیے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور بہترین کام کر رہی ہے۔ صدر بہاول پور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری چوہدری تنویر محمود نے کہا کہ حکومت بیجوں کے معیار اور ہائبرڈ بیجوں کی فراہمی کے لیے ملکی اور بین الاقوامی اِداروں کی حوصلہ افزائی کرے اور کاشتکاروں تک فراہمی یقینی بنائے۔ ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیعی پنجاب انجم علی بُٹر نے کہا کہ 2 کروڑ ٹن گندم کے حصول اور خود کفالت کے لیے موسمی حالات کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اچھی پیداوار کے لیے کسان کو سپورٹ دینا ہوگی۔ اس موقع پر نصر اللہ خان فارم مینجمنٹ فاطمہ فرٹیلائزرز،خالد محمود کھوکھر، صدر کسان اتحاد اور آصف مجید چیئر مین اویول گروپ نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال نے وفاقی وزیر سید فخر امام، وائس چانسلرز، اعلیٰ افسران اور محققین کی جامعہ اسلامیہ آمد اور کسان کنونشن میں شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے جامعہ نے سبھی سٹیک ہولڈرز کو ایک جگہ جمع کر لیا ہے۔ کسان کنونش کے موقع پر زرعی تحقیقی اِداروں، ادویہ ساز کمپنیوں، زرعی فیکلٹی یونیورسٹی کے شعبہ جات نے ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا جہاں پر کسانوں کو زرعی تحقیق سے متعلق معلومات فراہم کی گئیں۔ 

Kissan Convention Ceremony
 

© 2023 The Islamia University of Bahawalpur iub.edu.pk.