IUB organized a webinar on the Role of Co-curricular Activities in the Role Building of the Young Generation
PRO No. 347/PR
Date: 07/06/2021
Public Relations Office
The Islamia University of Bahawalpur
Senior Tutor Office Islamia University of Bahawalpur organized a webinar on the role of co-curricular activities in the role building of the young generation and the possibilities and challenges of the digital age. Vice Chancellor Prof. Dr. Athar Mahboob, renowned playwright, columnist, poet and outsider. Education Asghar Nadeem Syed, renowned playwright, broadcaster columnist, poet Noorul Huda Shah, renowned motivational speaker Qasim Ali Shah, Samira Jawad, Principal, University College of Arts and Design, Punjab University Lahore and Prof. Dr. Rubina Bhatti, Dean, Faculty of Social Sciences talked to participants. In his introductory remarks, Vice Chancellor Prof. Dr. Athar Mahboob praised the Senior Tutor's Office for organizing a webinar on an important topic. He said that the Islamia University of Bahawalpur considers curricular activities as important as curricular activities as we understand it. The curriculum activities play an important role in shaping the personality of the students and instilling in them the qualities of unity and leadership. For this purpose, we have more than 20 Student Societies working in various areas to give opportunity to the students to develop harmony, team management and personality. Speaking in the webinar, Asghar Nadeem Syed said that intellect and wisdom are nurtured in the young generation. He emphasized on the promotion of science and art and literature for promotion. He said that fine arts are the cause of mutual development of all sectors in any society. He said that teachers should ensure the participation of students in extra-curricular and extra-curricular activities along with traditional education. In this way, students can be helped to think, understand and develop leadership skills. "Due to distance from knowledge and literature and lack of proper training, we are turning the young generation into a mob instead of a nation," said Noorul Huda Shah. By building student unions and societies, we can transform the younger generation into understanding and talented leaders. Such activities instill in them a sense of tolerance and tolerance for respecting each other's opinions. Motivational Speaker Qasim Ali Shah said that it is an indisputable fact that extra-curricular activities are important in inculcating positive and constructive thinking and attitudes in the younger generation. Dr. Samira Jawad, Principal, University College of Art and Design, University of the Punjab, Lahore, said that the digital age has created a technology culture. Digital culture has increased the opportunities for young people to move forward. However, it has also had some detrimental effects. Through digital library and technology culture, the youth have access to sciences and arts from all over the world. Dean Faculty of Social Sciences Prof. Dr. Rubina Bhatti and Senior Tutor Prof. Dr. Abdul Wahid Khan thanked the guest speakers, faculty and students of the webinar.
پی آر او نمبر347/21، مورخہ 07-06-2021
پبلک ریلیشنز آفس، اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور
سینئرٹیوٹر آفس اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیر اہتمام نوجوان نسل کی کردار سازی میں ہم نصابی سرگرمیوں کا کردار اور ڈیجیٹل دور کے امکانات اور چیلنجزکے موضوع پر ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب، معروف ڈرامہ نگار کالمسٹ،شاعراور باہر تعلیم اصغر ندیم سید، نامور ڈرامہ نگار، براڈ کاسٹرکالمسٹ، شاعر نورالہدی شاہ، نامورموٹویشنل سپیکر قاسم علی شاہ اور پنجاب یونیورسٹی لاہور کے یونیورسٹی کالج آف آرٹس اینڈ ڈیزائن کی پرنسپل سمیرہ جواد اور ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی نے موضوع پر ویبینار کے شرکاء سے گفتگو کی۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے اپنے افتتاحی کلمات میں اہم موضوع پر ویبینار منعقد کرنے پر سینئرٹیوٹر آفس کی کاوش کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کو بھی اتنا ہی اہم سمجھتی ہے کیونکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نصابی سرگرمیاں طلباء وطالبات کی شخصیت وکردار سازی اور ان کے اندر اتحاد اور لیڈر شپ کی خصوصیات پیدا کرنے میں اہم کردارادا کرتی ہیں۔اسی مقصد کے لیے ہمارے ہاں 20 سے زائد سٹوڈنٹس سوسائٹیز کام کر رہی ہیں جو مختلف سرگرمیاں منعقد کرتی رہتی ہیں۔ جس سے طلباء وطالبات میں ہم آہنگی، ٹیم مینجمنٹ اور شخصیت کو نکھارنے کا موقع ملتا ہے اور اس طرح سے ملک کو ایک باصلاحیت نوجوان قیادت فراہم ہو سکتی ہے۔ویبینار میں گفتگو کرتے ہوئے آصف ندیم سید نے نوجوان نسل میں عقل و دانش کو پروان چڑھانے کے لیے علوم و فنون اور ادب کے فروغ پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ فنون لطیفہ کسی بھی معاشرے میں موجود تمام شعبوں کی باہمی ترقی کا باعث ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو روایتی تعلیم کے ساتھ ہم نصابی اورغیر نصابی سرگرمیوں میں طلباء وطالبات کی شرکت کو یقینی بنانا چاہیے۔اس طرح سے طلبا وطالبات میں سوچنے سمجھنے اور قائدانہ صلاحتیوں کو پید ا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ویبینار سے گفتگو کرتے ہوئے نور الہدی شاہ نے کہا کہ علم و ادب سے دوری اور مناسب تربیت کے فقدان کے باعث ہم نوجوان نسل کو ایک قوم کے بجائے ہجوم کی شکل دے رہے ہیں۔ سٹوڈنٹس کی یونین اور سوسائٹیز بنا کر ہم نوجوان نسل کو سمجھ بوجھ اور باصلاحیت قیادت میں بدل سکتے ہیں۔ اس قسم کی سرگرمیاں ان میں ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرنے رواداری اور برداشت کا مادہ پیدا کرتی ہیں۔موٹویشنل سپیکر قاسم علی شاہ نے کہا کہ یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ ہم نصابی سرگرمیاں نوجوان نسل میں مثبت اور تعمیری سوچ اور رویئے پیداکرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں جب اپنی زندگی پر نظر دوڑاتا ہوں تو یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ میری شخصیت کی تعمیر میں جہاں اساتذہ نے اہم کردار ادا کیاوہیں ہم نصابی سرگرمیوں نے بھی مجھے اپنی شخصیت کو نکھارنے کا موقع فراہم کیا۔ہم نصابی سرگرمیوں سپورٹس ڈرامہ مضمون نگاری مباحثے و غیرہ میں شرکت کرکے نوجوان طلباء وطالبات میں جہاں سپورٹس مین سپرٹ پیدا ہوتی ہے وہیں ان میں ٹیم بلڈنگ، سٹرٹیجھی بلڈنگ، مخالف اور اپنی طاقت اور کمزوریوں کو جانچنے اور مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔ان سرگرمیوں کے نمبرزرزلٹ کارڈ میں تو نہیں آتے لیکن ان سے زندگی میں جو اعتماد ملتا ہے اس کا کوئی نعم البدل نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ لیکن بدقسمتی سے یہ سرگرمیاں ہمارے نصاب تعلیم سے باہر نکالی جارہی ہیں۔ پرنسپل یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن یونیورسٹی آف پنجاب لاہور پروفیسر ڈاکٹر سمیرا جواد نے کہا کہ ڈیجیٹل دور نے ٹیکنالوجی کلچر تشکیل دے دیا ہے۔ ڈیجیٹل کلچر نے نوجوانوں کے لیے آگے بڑھنے کے مواقعوں میں اضافہ کر دیا ہے۔تاہم کچھ نقصان دہ اثرات بھی مرتب کئے ہیں۔ ڈیجیٹل لائبریری اور ٹیکنالوجی کلچر کے ذریعے نوجوانوں کی دسترس پوری دنیا کے علوم و فنون تک ہے انہوں نے ٹیکنالوجی کلچر کو سکرین کلچر سے تشبیہ دیتے ہوئے والدین اور اساتذہ کو اسے منظم کرنے پر زور دیا۔ آخر میں ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی اور سینئر ٹیوٹر پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحد خان نے ویبینار کے مہمان سپیکرز، اساتذہ کرام اور طلباء وطالبات کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وائس چانسلر کی سرپرستی میں ویبینار کے ذریعے طلباء وطالبات میں علم و فنون اور مختلف موضوعات کے بارے میں آگاہی کا یہ سلسلہ اسی طرح سے جاری رکھا جائے گا۔ ویبینار کی نظامت کے فرائض عائشہ الیاس ایسوسی ایٹ لیکچرار انگریزی ڈیپارٹمنٹ نے دیئے۔