About

Administration

Academics

Admissions

Campuses

Campus Life

Quick Links

Media Studies Department IUB organized 6th edition of Webinar Series

پی آر او نمبر358/21، مورخہ 13-06-2021
پبلک ریلیشنز آفس، اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور
ٖڈیپارٹمنٹ آف میڈیا سٹڈیز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں منعقد ہونے والی ویبینار سیریز کے سلسلے میں چھٹے ویبینار کا انعقاد ہوا جس کا موضوع جنوبی ایشیا میں تسلط اور بالادستی کی جنگ تھاجس میں افغانستان کی سیاسی صورت حال کو خاص طور پر موضوع بنایا گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلرنے افتتاحی خطاب میں ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا سٹڈیز کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈیپارٹمنٹ نے جن ویبینارز کا سلسلہ شروع کیا ہے وہ نہ صرف وقت کی ضرورت ہیں بلکہ ان سے طلباء کو بین الاقوامی مسائل کو سمجھنے کے تجزیے اور مسائل کے حل میں مدد فراہم کریں گے۔انہوں نے ویبینار سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطہ گزشتہ تین صدیوں سے ایک گریٹ گیم کا حصہ بنا ہوا ہے اس خطے میں روس، ایران اور ترکی کا بھی تسلط رہا اب چائنہ ایک بڑی اکنامک پاور بن کر اس خطے پر تسلط قائم کر رہا ہے۔یہ ایک نہایت سنجیدہ موضوع ہے جس کے لیے تاریخ، جغرافیہ اور بین الاقوامی سیاست کے عمیق مطالعے کی ضرورت ہے ماضی کا سویا ہوا چین اب ایک نیا تسلطی طاقت بن کر ابھررہا ہے۔ اب ہمیں کسی جنگ کا ایندھن بننے کی بجائے اپنے تحفظ اور ترقی پر دھیان دینا ہوگا۔سینئر ڈیفنس اینڈ سیکورٹی تجزیہ نگارریٹائرڈ جنرل طلعت مسعود نے ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چائنہ نے گزشتہ 40برس میں جس طرح ترقی کی ہے اتنی ترقی دنیا نے ایک ہزار برس میں کی ہے۔ وہ اقتصادی، معاشی اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں امریکہ کو چیلنج کر رہا ہے۔ امریکہ کا خیال ہے کہ چین دنیا پر حاوی ہونا چاہتا ہے۔امریکہ کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات سے چائنہ کو نقصان بھی پہنچا ہے۔ چین پاکستان کا ہمیشہ سے ایک دیرینہ دوست رہا ہے اور اس کے امریکہ سے بھی گہرے تعلقات رہے ہیں اب اس سپر یسی کی جنگ میں ہمیں جنگ کی بجائے اپنے تحفظات کی جانب بڑھنا ہوگا انہوں نے افغانستان کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب امریکہ جب افغانستان سے واپس جارہا ہے تو وہاں کے حالات آنے والے دنوں میں زیادہ ابتر ہوں گے جس کا اثر پاکستان پر بھی پڑے گا۔سینئرڈیفنس اینڈ سیکورٹی تجزیہ نگار ریٹائرڈجنرل امجد شعیب نے کہا کہ اس وقت ایک بڑی گلوبل گیم چین اور امریکہ کی طاقت کے حوالے سے چل رہی ہے۔پاکستان اپنے جغرافیائی حدود کے باعث دنیا کی سیاست کے لیے ایک مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان ایک عرصے سے دہشت گردی اور معاشی مسائل کا شکار رہا ہے۔اس سے پہلے پاکستان مغربی کیمپ کا حصہ رہا ہے لیکن اب وہ چین سے جڑ رہا ہے جبکہ امریکہ کا جھکاؤ بھارت کی جانب ہے۔ اس خطے میں بھار ت کا تسلط بھی موجود ہے جسے صرف فوجی طاقت سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ایٹمی طاقت ہونے کی وجہ سے بھارت پاکستان پر اپنا تسلط قائم نہیں کر سکتا۔ سی پیک کی وجہ سے اب چین پاکستان پر اپنا تسلط برقرار رکھے گالیکن یہ تسلط کافی نرم ہوگا۔انہوں نے افغانستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج تک افغانستان پر روس اور امریکہ بھی اپنا تسلط قائم نہیں رکھ سکے اس لیے ہمیں بھارت کے افغانستان سے ہونے والے روابط پر پریشان نہیں ہونا چاہیے۔معروف اینکر اور صحافی سلیم صافی نے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خارجہ پالیسی میں اخلاقیات، عدل اور حق کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ اگر ان خیالی چیزوں کا کوئی وجود ہوتا تو ویٹو کی طاقت صرف 5ممالک تک محدود نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت سے صرف جنگی محاذوں پر مقابلہ کیا لیکن کشمیر کو اب تک آزاد نہ کراسکے۔ پاکستان اور افغانستان اس وقت پر اکسی وار کا شکار ہیں۔بھارت کے مقابلے میں پاکستان کا ڈپلومیٹک فرنٹ مضبوط نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان کا حل نہیں چاہتا بلکہ وہ افغانستان کو بنیاد بنا کر پاکستان اور چائنہ کو مستقبل میں نقصان پہنچائے گا۔امریکہ میں مقیم ڈیپارٹمنٹ آف پالیسٹکس اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز یونیورسٹی آف ویسٹ منسٹر برطانیہ کے پروفیسر ڈاکٹر کامران بخاری نے کہا کہ بلاشبہ چین کے گزشتہ 30برس میں بہت ترقی کی ہے مگرصرف جی ڈی پی کی ترقی، ترقی کو ناپنے کا پیمانہ نہیں۔ چین میں سنگل پارٹی حکومت ہے اور اس کی خوشحال معیشت کا دارومدار صرف تجارت پرہے جو مستقل نہیں ہے۔ چین فوجی طاقت کے لحاظ سے امریکہ سے بہت پیچھے ہے چین سی پیک اور اوبر جیسے منصوبوں کے ذریعے وسطی ایشیا کے راستوں سے خود کو پھیلا رہا ہے اور اپنا اثرورسوخ بڑھا رہا ہے جوکہ امریکہ کے لیے خطرہ ہے چین پاکستان کا ہمسایہ بھی ہے اس لیے پاکستان کو امریکہ اور چین کے ساتھ تعلقات میں توازن رکھناہوگا۔ ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی نے کہا کہ اس طرح کے موضوعات پر دانشوروں اور معروف تجزیہ کاروں کی شرکت سے ہمارے طلباء کو خطے میں موجودہ بین الاقوامی سیاست اور امور کو جاننے میں مدد ملے گی۔ان امور اور حالات پر تحقیق ہی سے ملکوں کے درمیان ہونے والی کشمکش کو قابو کیا جاسکتا ہے۔ اس وقت پاکستان دنیا کی سیاست میں ایک اہم کردار ادا کرر ہا ہے۔ لیکن ہمیں چین اور امریکہ کے ساتھ تعلقات میں توازن رکھناہوگا اور اپنی بقا، ترقی اور تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا۔ پروفیسر ڈاکٹر عبدالواحد چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا سٹڈیز نے ویبینار سے خطاب کرنے والے معزز مہمانان اور اسلامیہ یونیورسٹی کے علاوہ دیگر یونیورسٹیز کے طلباء وطالبات اور اساتذہ اور ویبینار میں شریک تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ ویبینار کے آخر میں سوال و جوابات کا سلسلہ ہوا جس میں مہان مقررین نے شرکاء کے سوالات کے جواب دیئے۔ ویبینار میں میزبانی کے فرائض ڈاکٹر اویس گیلانی نے انجام دیئے۔

WhatsApp Image 2021-06-13 at 12.17.19 PM

© 2023 The Islamia University of Bahawalpur iub.edu.pk.