About

Administration

Academics

Admissions

Campuses

Campus Life

Quick Links

Message of Worthy VC and faculty members of the Islamia University of Bahawalpur on the occasion of Youm-e-Takbir

پی آر او نمبر 221/23
مورخہ 28.05.2023
ڈائریکٹورٹ آف پبلک ریلیشنز، اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہرمحبوب نے یوم تکبیر کے حوالے سے  کہا ہے کہ 28 مئی 1998 وہ تاریخی دن تھا جس دن پاکستان نے کامیاب ایٹمی تجربات کر کے دنیا پر اپنی ایٹمی طاقت ہونے کا اعلان کیا۔ وائس چانسلر نے ان خیالات کا اظہار اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، شعبہ پاکستان سٹڈیز اور نظریہ پاکستان سوسائٹی کے باہمی اشتراک سے منعقدہ ایک سیمینار "یوم تکبیر اور ہماری سالمیت" کے حوالے سے اپنے پیغام میں کیا۔ وائس چانسلر نے کہا کہ ایٹمی طاقت ہونےکا واشگاف اظہار اس لیے بھی ضروری تھا کہ کچھ ہفتے پہلے بھارت نے ایٹمی دھماکے کرکے خطے میں طاقت کا توازن بگاڑ دیا تھا۔ بھارت خطے میں اپنی اجاراداری قائم کرنا چاہتا تھا۔ اس لیے پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہو گیا تھا کہ جس ایٹمی قوت کے لیے قوم نے بے پناہ قربانیاں دی تھیں  اسکے حصول کے راز کو دنیا میں افشا کر دیا جائے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ یہ بہت اہم فیصلہ تھا جس کے بعد دنیا نے پاکستان پر بہت معاشی و تجارتی پابندیاں لگائیں لیکن پوری دنیا پہ واضح ہوچکا تھا کہ پاکستان کا دفاع نا قابل تسخیر ہو چکا ہے کوئی بھی دشمن جو ہمارے خطے میں ہو یا دنیا میں کہیں بھی ہو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ اس دن یہ ثابت ہو گیا کہ جب بھی ہماری قوم اپنی منزل کا تعین کرتی ہے تو دنیا کی کوئی طاقت اس مقصد کو حصول سے نہیں روک سکتی۔ پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے کہا کہ اس مرتبہ یوم تکبیر کے دن ہم اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ جن مقاصد کے لیے پاکستان قائم کیا گیا تھا کہ اس کو ایک اسلامی فلاحی مملکت بنایا جائے۔ اس خواب کی مکمل تکمیل اور تعمیر کے لیے ہم سب مل جل کر کام کریں گے اور انشاء اللہ پاکستان کو ایک عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک مضبوط دفاع ہی امن کا ضامن ہو تاہے اور ایٹمی توانائی کے مختلف استعمال ہو سکتے ہیں اس کا استعمال صرف جنگ کے لیے نہیں ہوتا بلکہ ایٹمی طاقت وہ صلاحیت ہے جس کے ذریعے مختلف بیماریوں کے علاج میں مدد ملتی ہے۔ اس سے انرجی پیدا کی جا سکتی ہے جیسے پاور پلانٹ لگا کر بجلی کی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔ ایٹمی طاقت کاحصول انسانیت کی فلاح اور بہبود کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جیسے کینسر اور دوسری بیماریوں میں نیوکلیئر شعاعوں سے علاج کیا جا تا ہے۔ اسی طرح الیکٹریکل انرجی پیدا کرنے کے لیے نیو کلیئر پلانٹ لگائے جاتے ہیں۔ چئیرمین شعبہ مطالعہ پاکستان پروفیسر ڈاکٹر آفتاب گیلانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور کسی ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا لیکن وطن عزیز کی سالمیت اور دفاع کے لیئے جوہری طاقت کاحصول ہمارا حق ہےاور ہم نے اپنے قابل سائنسدانوں کی مدد سے ایٹمی صلاحیت حاصل کی۔ نظریہ پاکستان سوسائٹی کے ایڈوائزرز ڈاکٹر ضیاء الرحمان نے کہا کہ 25 برس قبل، 28 مئی 1998 کو پاکستان نے  بلوچستان کے علاقے چاغی میں دھماکوں کے ذریعے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 7 کامیاب ایٹمی دھماکے کیے تھے، ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اسی دن کو '' یوم تکبیر”کے نام سے یاد کیا جاتا ہے. اس موقع پہ ملک دشمن عزائم کو ناکام بنانے  اور ملکی سلامتی کی علامت اس ایٹمی پروگرام کی حفاظت اور ترقی کے لیے ہر ممکن قربانی دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔


 

 

© 2023 The Islamia University of Bahawalpur iub.edu.pk.