The Islamia University of Bahawalpur hosted the Pakistan Leadership Summit
PRO No. 730/21
Dated 16.12.2021
Public Relations Office,
The Islamia University of Bahawalpur
The Islamia University of Bahawalpur hosted the Pakistan Leadership Summit organized by Nazaria-i-Pakistan Students Society. Abdullah Hamid Gul, Chairman, Tehreek-e-Nojuwanan-e-Pakistan, specially participated in the event titled "Together for Pakistan". On this occasion Vice Chancellor, the Islamia University of Bahawalpur Engr. Prof. Dr. Athar Mahboob said that our elders fought the war of independence from 1857. There are incidents with every nation from which there is an opportunity to learn a lesson. After the establishment of Pakistan, we were deprived of our legitimate share and resources. When Pakistan was created, it was said that it is only a matter of a few months, as how can states run without resources. The Pakistani nation defeated the enemy's and conspiracies with its spirit. In 1957, the Pakistan Air Force shot down an Indian plane in Rawalpindi. The deeds of our invaders and martyrs strengthen us. Allah Almighty makes the plan of a Muslim and his destiny. One of our submarines destroyed an enemy ship in the 1971 war and returned safely. This was the first incident of its kind in the history of wars. He welcomed Abdullah Hamid Gul to the Islamia University of Bahawalpur. Abdullah Hamid Gul said that Pakistan was established in the name of Islam and based on a pure ideology and it the country is built to last forever. This country will not fall because thousands of Muslims have sacrificed their lives for it. United Pakistan was a great economic power and was the center of Asia at that time. The tragedy of 1971 was due to the nefarious intentions of the enemy and our disagreement. Today's Pakistan is a powerful country. Instead of believing in the propaganda of others, we have to believe in ourselves and follow the golden principles of the Qur'an to make this country a free and prosperous nation according to the dream of our elders. The enthusiasm and passion of the youth of the Islamia University of Bahawalpur is remarkable. The progress being made in the Islamia University of Bahawalpur actually promises us a bright future for the country. The efforts made by the Vice Chancellor Engr. Prof. Dr. Athar Mahboob for this University are commendable and the progress of the University is known as soon as one enters the University. The establishment of more than 50 student societies is a great sign of bright future. He said that the incident which took place on December 16 in Army Public School was an unholy audacity of our eternal enemy who showed his barbarism and targeted innocent children. Ghazi Lance Naik Shahid Ali Khan and soldier Muhammad Ayub of 1971 war were also present on the occasion. Lance Naik Shahid Ali Khan while narrating the events of 1971 war told the facts regarding the propaganda spread by the enemy. Our mothers and sisters, our elders made sacrifices. We will highlight the ideology of Pakistan according to Iqbal's dream. Learn from the past, make present decisions and plan for the future.
پی آر او نمبر 21/730مورخہ16.12.2021
پبلک ریلیشنز آفس، اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں نظریہ پاکستان سٹوڈنٹس سوسائٹی کے زیر اہتمام پاکستان لیڈر شپ سمٹ کی تقریب منعقد کی گئی۔ ٹو گیدر فار پاکستان کے عنوان سے منعقد تقریب میں عبداللہ حمید گل مرکزی چیئرمین تحریک نوجوانان پاکستان نے خصوصی شرکت کی۔وا ئس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورانجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوان نسل کو علامہ اقبال کے افکار کے مطابق خودی کے جذبے کو پیدا کرنا ہے۔ہمارے بزرگوں نے 1857 سے آزادی کی جنگ لڑی۔اغیار نے ہمیں متزلزل کرنے کے لیے طر ح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کیے۔ ہم نے اللہ پاک کی نیابت کا حق ادا کرنا ہے۔ہر قوم کے ساتھ ایسے واقعات آتے ہیں جہاں سے سبق سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ہمیں اپنی تاریخ سے سبق لینا چاہیے۔1947 میں جو مسلمان پاکستان ہجرت کر رہے تھے انہیں بے دردی سے قتل کیا گیا۔قیام پاکستان کے بعد ہمیں ہمارے جائز حصے اور وسائل سے بھی محروم رکھا گیا۔پاکستان بنا تو یہ کہا گیا کہ یہ تو چند مہینوں کی بات ہے،وسائل کے بغیر یہ ریاست کیسے چلا سکتے ہیں۔ پاکستانی قوم نے اپنے جذبے سے دشمن کے نظریات اور سازشوں کو شکست دی۔ 1957 میں پاکستانی ایئر فورس نے راولپنڈی میں بھارتی جہاز مار گرایا۔ہمارے غازیوں اور شہدا کے کارنامے ہمیں تقویت دیتے ہیں۔ مسلمان کی تدبیر کو اللہ تعالیٰ اسکی تقدیر بنا دیتا ہے۔ 1971 کی جنگ میں ہماری ایک آبدوز نے دشمن کے بحری جہاز کو تباہ کیا اور بحفاظت واپس بھی آ گئی۔یہ دنیا کی جنگی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا۔ میں اسلامیہ یونیورسٹی آنے پر عبدللہ حمید گل کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ آج ہم نے ملکر اپنے ملک کے دفاع اور ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ہم نے اپنے ماضی سے سبق لے کر آگے بڑھنا ہے۔عبداللہ حمید گل نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام اور ایک خالص نظریہ کی بنیاد پر قائم ہوا اور یہ ملک ہمیشہ قائم رہنے کے لیے بنا ہے۔ اس ملک کو بھی زوال نہیں آئے گا کیونکہ اس کے لیے ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں نے اپنی جانیں قربان کیں ہیں۔ متحدہ پاکستان معاشی اعتبار سے بہت بڑی طاقت تھا اور اس وقت ایشیاء کا مرکز تھا۔ دشمن کے ناپاک عزائم اور ہماری نااتفاقی کی وجہ سے 1971کا سانحہ ہوا۔ آج کا پاکستان ایک طاقتور مملکت ہے۔ ہمیں دوسروں کے پراپیگنڈے پر یقین کرنے کی بجائے خود پر یقین کرتے ہوئے قرآن کے سنہری اصولوں پر عمل کرتے ہوئے اس ملک کو اپنے بزرگوں کے خواب کے مطابق آزاد اور خوشحال مملکت بننا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے نوجوانوں کا ولولہ اور جذبہ دیدنی ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ہونے والی ترقی ہمیں دراصل ملک کی روشن مستقبل کی نوید سناتی ہے۔ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کی اس یونیورسٹی کے لیے کی جانے والی کاوشیں قابل تحسین ہیں اور یونیورسٹی میں داخل ہوتے ہی یونیورسٹی کی ترقی کا پتہ چلتا ہے۔ 50سے زائد طلباء سوسائیٹرز کا قیام خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ 16دسمبر کو آرمی پبلک سکول میں ہونے والا واقع ہمارے ازلی دشمن کی ایک ناپاک جسارت تھی جس نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا۔ اس موقع پر1971جنگ کے غازی لانس نائیک شاہد علی خان اور سپاہی محمد ایوب بھی موجود تھے۔ لانس نائیک شاہد علی خان نے 1971 کی جنگ واقعات بیان کرتے ہوئے دشمن کے پھیلائے ہوئے پراپیگنڈے کے حوالے سے حقائق بتائے۔اس موقع پر ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز رضوان مجید نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج پاکستان کے ہر بچے میں نظریہ پاکستان موجود ہے۔پاکستان ایک نظریہ، ایک علامت ہے۔ہماری ماؤں بہنوں، ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دیں۔ہم نظریہ پاکستان کو اقبال کے خواب کے مطابق اجاگر کریں گے۔اسلامیہ یونیورسٹی کی نظریہ پاکستان سٹوڈنٹس سوسائٹی سے مسقبل کے لیڈر پیدا ہوں گے۔آج ہم یہاں اکھٹے ہوئے ہیں کہ ماضی سے سبق سیکھیں، حال کے فیصلے کریں اور مستقبل کی منصوبہ بندی کریں۔